اُمتِ مسلمہ کی ذمہ داریاں ۔۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

ہم دنیا میں رہتے ہوئے والدین ØŒ رشتہ دار، اعزہ واقارب ØŒ دوست اØ+باب، ہمسایوں اوراولاد Ú©Û’ Ø+قوق Ú©ÛŒ بات کرتے اور سنتے رہتے ہیں لیکن بالعموم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم Ú©Û’ ان Ø+قوق‘ جو اُمت Ú©Û’ ذمہ واجب الادا ہیں‘ Ú©Û’ Ø+والے سے Ú©Ù… ہی گفتگو Ú©ÛŒ جاتی ہے۔ Ø+الیہ ایام میں جب فرانس Ù†Û’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ شان اقدس میں ناپاک گستاخی Ú©ÛŒ جسارت Ú©ÛŒ تو اس Ú©Û’ بعد جہاں پر گستاخی Ú©Û’ تدارک Ú©Û’ Ø+والے سے گفتگو ہوئی‘ وہیں پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ Ø+قوق Ú©Û’ Ø+والے سے بھی اپنے نظریات اور تصورات Ú©ÛŒ اصلاØ+ Ú©ÛŒ ضرورت Ù…Ø+سوس ہوئی Û” نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ اپنے اُمتیوں پر بہت سے Ø+قوق ہیں جن Ú©ÛŒ ادائیگی Ú©Û’ لیے اُمت Ú©Ùˆ ہمہ وقت کوشاں رہنا چاہیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ چند اہم Ø+قوق درج ذیل ہیں:
۔1۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ایمان لانا:۔
اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©ÛŒ ذات پر ایمان لانے Ú©Û’ بعد ملائکہ، آسمانی کتابوں ،اللہ Ú©Û’ رسولوں ØŒ یومِ Ø+ساب اور تقدیر پر ایمان لانا بھی ضروری ہے۔ مسلمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ نبوت پر ایمان رکھتے ہیں اور آپﷺکو اللہ تبارک وتعالیٰ کا Ù…Ø+بوب نبی اور رسول مانتے ہیں اور دنیا والوں Ú©Ùˆ اس بات Ú©ÛŒ دعوت دیتے ہیں کہ وہ بھی آپؐ Ú©ÛŒ رسالت اور نبوت پر ایمان لائیں۔
۔2۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی تسلیم کرنا:۔
جہاں پر آپﷺ Ú©ÛŒ رسالت اور نبوت پر ایمان لانا ضروری ہے وہیں پر نبی کریمﷺ Ú©Ùˆ اللہ تبارک وتعالیٰ کا آخری نبی ماننا بھی ضروری ہے۔ کتاب وسنت سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ آپﷺ Ú©Û’ بعد قیامت تک کسی نئے نبی آنے Ú©Û’ کوئی امکانات نہیں رہے۔ Ø+ضرت عیسیٰ علیہ السلام قرب قیامت دمشق Ú©ÛŒ جامعہ مسجد Ú©Û’ شرقی مینار پر نازل ہوں Ú¯Û’Ø› تاہم آپؑ Ú©Ùˆ نبوت ورسالت نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ تشریف آوری سے پہلے مل Ú†Ú©ÛŒ ہے۔اس لیے آپؑ Ú©Û’ نزول سے کسی نئے نبی Ú©Û’ امکان Ú©ÛŒ گنجائش نہیں نکلتی Û” ختم نبوتﷺ Ú©Û’ Ø+والے سے اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ اØ+زاب Ú©ÛŒ آیت نمبر 40 میں ارشاد فرماتے ہیں: ''نہیں ہیں Ù…Ø+مدﷺ باپ تمہارے مردوں میں سے کسی ایک کے‘ لیکن (وہ) اللہ Ú©Û’ رسول اور خاتم النبیین (آخری نبی) ہیں ‘‘۔
۔3۔ نبی کریمﷺکی عظمت کا اعتراف:۔
نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ عظمت کا اعتراف کرنا بھی ہرمسلمان Ú©Û’ لیے ضروری ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©ÛŒ جمیع مخلوقات میں سے جو مقام اور رتبہ اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©Û’ جمیع انبیاء کرام Ú©Ùˆ Ø+اصل ہے وہ کسی دوسرے Ú©Ùˆ Ø+اصل نہیں لیکن نبی کریمﷺ Ú©Ùˆ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ سابقہ انبیاء کرام Ú©Û’ مقابلے پر مختلف اسباب Ú©ÛŒ وجہ سے فضیلت عطا فرمائی۔ آپﷺ Ú©Ùˆ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ آفاقی اور عالمگیر نبوت عطا فرمائی۔ آپﷺ Ú©ÛŒ نبوت Ú©Ùˆ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ دوام عطا فرمایا اور آپﷺکو ختم نبوت Ú©Û’ شرف سے بہرہ ور فرمایا۔ آپﷺ Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ شافعِ روزِ Ù…Ø+شر، ساقی ِ Ø+وضِ کوثر اور صاØ+بِ مقامِ Ù…Ø+مود بنایا۔ نبی کریمﷺ Ú©Ùˆ جہاں پر اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ رہتی دنیا تک Ú©Û’ لوگوں کا ہادی اور مقتدیٰ بنایا وہاں پر سفرِ معراج میں اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ نماز میں Ø+بیب علیہ السلام Ú©Ùˆ سابقہ انبیاء علیہم السلام کا امام بنا کر اس بات Ú©Ùˆ ثابت کر دیا کہ آپﷺ Ù…Ø+ض آنے والوں Ú©Û’ امام بن کر نہیں آئے بلکہ جانے والوں Ú©Û’ بھی امام اور مقتدیٰ ہیں۔
Û”4۔نبی کریمﷺ سے والہانہ Ù…Ø+بت:Û”
کسی بھی مسلمان Ú©Ùˆ نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ ذاتِ اقدس Ú©Û’ ساتھ تمام دوست اØ+باب اور رشتہ داروں سے بڑھ کر Ù…Ø+بت ہونی چاہیے اور اس وقت تک انسان کا ایمان کامل نہیں ہو سکتا جب تک وہ نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ ذاتِ اقدس Ú©Û’ ساتھ دنیا Ú©ÛŒ تمام چیزوں سے بڑھ کر پیار نہیں کرتا Û” اس Ø+قیقت کا اظہار اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ سورہ توبہ Ú©ÛŒ آیت نمبر 24میں یوں کیا: ''کہہ دیجئے اگر ہیں تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارا خاندان اور وہ مال (کہ) تم Ù†Û’ کمایا اُن Ú©Ùˆ اور (وہ ) تجارت (کہ) تم ڈرتے ہو اُس Ú©Û’ مندا Ù¾Ú‘ جانے سے اور (وہ) گھر (کہ) تم پسند کرتے ہو اُنہیں‘ زیادہ Ù…Ø+بوب ہیں تمہیں اللہ اوراس Ú©Û’ رسول سے اور اس Ú©ÛŒ راہ میں جہاد کرنے سے تو تم انتظار کرو یہاں تک Ù„Û’ آئے اللہ اپنے Ø+Ú©Ù… Ú©Ùˆ ØŒ اور اللہ نہیں ہدایت دیتا نافرمانی کرنے والے لوگوں Ú©Ùˆ ‘‘۔ اسی طرØ+ مختلف اØ+ادیثِ مبارکہ سے بھی یہ بات واضØ+ ہوتی ہے کہ نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ ذاتِ اقدس Ú©Û’ ساتھ والہانہ Ù…Ø+بت کرنا ہر مسلمان Ú©Û’ لیے ضروری ہے۔ اس Ø+والے سے دو اہم اØ+ادیث درج ذیل ہیں:
Û”1Û” صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بیشک رسول اللہﷺنے فرمایا: قسم ہے اس ذات Ú©ÛŒ جس Ú©Û’ قبضۂ قدرت میں میری جان ہے‘ تم میں سے کوئی بھی صاØ+بِ ایمان نہ ہو گا جب تک میں اس Ú©Û’ والد اور اولاد سے بھی زیادہ اس کا Ù…Ø+بوب نہ بن جاؤں۔
Û”2۔صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ Ù†Û’ فرمایا : ''تین خصلتیں ایسی ہیں کہ جس میں یہ پیدا ہو جائیں اس Ù†Û’ ایمان Ú©ÛŒ مٹھاس Ú©Ùˆ پا لیا۔ اول یہ کہ اللہ اور اس کا رسول اس Ú©Û’ نزدیک سب سے زیادہ Ù…Ø+بوب بن جائیں، دوسرے یہ کہ وہ کسی انسان سے Ù…Ø+ض اللہ Ú©ÛŒ رضا Ú©Û’ لیے Ù…Ø+بت رکھے۔ تیسرے یہ کہ وہ کفر میں واپس لوٹنے Ú©Ùˆ ایسا برا جانے جیسا کہ آگ میں ڈالے جانے Ú©Ùˆ برا جانتا ہے۔‘‘
۔5۔نبی کریمﷺ کی غیر مشروط اطاعت:۔
مسلمانوں Ú©Û’ لیے نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ غیر مشروط اطاعت کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ جو شخص نبی کریمﷺ Ú©Û’ اØ+کامات Ú©Ùˆ مانتا ہے درØ+قیقت Ú©Ùˆ اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Ùˆ اختیار کرتا ہے؛ چنانچہ اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ نساء Ú©ÛŒ آیت نمبر 80میں ارشاد فرماتے ہیں: ''جو اطاعت کرے گا رسول اللہﷺ Ú©ÛŒ تو درØ+قیقت اس Ù†Û’ اطاعت Ú©ÛŒ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ ‘‘۔
اسی طرØ+ سورہ آل عمران میں اس Ø+قیقت Ú©Ùˆ بیان کیا گیا ہے کہ جو اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©Û’ نبیﷺ Ú©ÛŒ اطاعت کرتا ہے وہ اللہ کا Ù…Ø+بوب بن جاتا ہے۔ سورہ آل عمران Ú©ÛŒ آیت نمبر 31میں ارشاد ہوا:''آپ کہہ دیں اگر تم Ù…Ø+بت کرتے ہو اللہ سے تو میری پیروی کرو‘ اللہ تم سے Ù…Ø+بت کرنے Ù„Ú¯Û’ گااور وہ معاف کر دے گا تمہارے گناہ اور اللہ بہت بخشنے والا بہت مہربان ہے‘‘۔
۔6۔ نبی کریمﷺ کی ذاتِ اقدس پر درودبھیجنا:۔
اچھا انسان ہمیشہ اپنے Ù…Ø+سنوں کا قدردان ہوتا اور ان Ú©Ùˆ اپنی دعاؤں میں یاد رکھتا ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ سورہ بنی اسرائیل میں اپنے والدین Ú©Û’ لیے دعا کرنے کا Ø+Ú©Ù… دیا ‘ اسی طرØ+ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید میں اہل ایمان Ú©Ùˆ اس بات Ú©ÛŒ بھی تلقین Ú©ÛŒ ہے کہ انہیں نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ ذاتِ اقدس پر درود بھیجنا چاہیے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ اØ+زاب Ú©ÛŒ آیت نمبر 56میں ارشاد فرماتے ہیں : ''بلاشبہ اللہ اور اُس Ú©Û’ فرشتے صلوٰۃ (رØ+مت ) بھیجتے ہیں نبی (ï·º) پر، اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو تم بھی درود بھیجو اُس (نبیﷺ) پر اور تم سلام بھیجو‘ خوب سلام بھیجو‘‘۔ Ø+دیث مبارکہ سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جو شخص آپﷺ پر مسلسل درود Ùˆ سلام بھیجتا رہتا ہے اللہ تبارک وتعالیٰ اس Ú©Û’ گناہ معاف فرما دیتے ہیں اور اس Ú©Û’ غموں Ú©Ùˆ دور کر دیتے ہیں۔
۔7۔سیرت النبیﷺ اور نعت رسول مقبول کا بیان:۔
مسلمانوں پر یہ بھی لازم ہے کہ آپﷺ Ú©ÛŒ سیرت اور نعتِ نبیﷺ Ú©Ùˆ بیان کریں Û” Ø+ضر ت Ø+سان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جاری ہونے والا یہ سلسلہ تاØ+ال جاری وساری ہے۔ ہر دور میں سیرت نگار اور نعت خواں اپنے اپنے انداز میں اپنے اپنے جذبات اور اØ+ساسات کا اظہار کرتے Ø¢ رہے ہیں اور قیامت تک یہ سلسلہ جاری Ùˆ ساری رہے گا۔ سیرت بیان کرنے والے اور نعت کہنے والے Ú©Ùˆ اس بات Ú©Ùˆ مد نظر رکھنا چاہیے کہ یہ کام انتہائی ذمہ داری کا کام ہے اور اس Ø+والے سے غیر مستند اور کمزور گفتگو کرنا درست نہیں۔ جو بات بھی کہی جائے کتاب وسنت Ú©Û’ مطابق ہونی چاہیے اور تØ+قیق اور صØ+ت Ú©Û’ معیار پر پوری اترنی چاہیے تاکہ صØ+ÛŒØ+ طور پر آپﷺ Ú©ÛŒ سیرت سے دنیا والوں Ú©Ùˆ آگاہ کیا جا سکے۔
Û”8۔آپﷺ Ú©ÛŒ Ø+رمت کا دفاع کرنا:Û”
نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ عزت، ناموس اور Ø+رمت کا دفاع کرنا بھی ہر مسلمان Ú©ÛŒ ذمہ داری ہے۔ کتاب وسنت اور صØ+ابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین Ú©Û’ طرزِ عمل سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ Ø+رمت رسول اللہﷺ پر Ø+ملہ کرنے والا شخص واجب القتل ہے۔ پاکستان میں اس شرعی فیصلے Ú©Ùˆ قانونی Ø´Ú©Ù„ دی جا Ú†Ú©ÛŒ ہے Û” چنانچہ 295-c Ú©Û’ قانون کا استعمال کرتے ہوئے Ø+رمت رسول اللہﷺ پر Ø+ملہ کرنے والے Ú©Ùˆ قانونی طریقے سے کیفر کردار تک پہنچانا ریاست Ú©ÛŒ ذمہ داری ہے اور تمام مسلمانوں Ú©Ùˆ اس Ø+والے سے اپنی ذمہ داری Ú©Ùˆ ادا کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرنی چاہیے۔
۔9۔نبی کریمﷺ کے عطا کردہ نظام کا قیام:۔
نبی کریمﷺ ایک ایسا کامل نظام Ù„Û’ کر آئے جو زندگی Ú©Û’ تمام شعبوں پر Ù…Ø+یط تھا۔ اُس نظام Ú©Ùˆ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ آپﷺ Ú©ÛŒ Ø+یات مبارکہ اور آپﷺ Ú©Û’ خلفائے عظام رضوان اللہ علیہم اجمعین Ú©ÛŒ زندگیوں میں باقی ادیان پر غالب کر دیا تھا۔ اسلامی نظام عرصہ دراز تک سیاسی ØŒ سماجی اور معاشی Ø+والے سے انسانوں Ú©ÛŒ رہنمائی کرتا رہا اور دنیا پر غالب رہا۔ مسلمانوں Ú©ÛŒ بدعملی Ú©ÛŒ وجہ سے بتدریج ہم اس عظیم نظام Ú©Û’ فیوض وبرکات سے Ù…Ø+روم ہوتے Ú†Ù„Û’ گئے۔ اس نظام Ú©Û’ اØ+یا Ú©Û’ لیے کوشش کرنا ازØ+د ضروری ہے اور ہم تمام مسلمانوں Ú©Ùˆ انفرادی اور اجتماعی Ø+یثیت میں اس نظام Ú©Û’ قیام Ú©Û’ لیے بھرپور انداز میں جستجو کرنی چاہیے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ہم سب Ú©Ùˆ نبی کریم صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم Ú©Û’ Ø+قوق ادا کرنے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمائے۔ آمین !